کہاں ہے گل بدن موہن پیارا
کہ جیوں بلبل ہے نالاں دل ہمارا
بساط عشق بازی میں مرا دل
متاع صبر و نقد و ہوش ہارا
تغافل ترک کر اے شوخ بے باک
تلطف کر نوازش کر مدارا
ہزارے کا نہیں ہے ذوق مجھ کوں
کیا ہوں جب سیں تجھ مکھ کا نظارا
سنا ہے جب سیں تیرے حسن کا شور
لیا زاہد نے مسجد کا کنارا
شب ہجرت میں اس مہتاب رو کی
ہر اک آنسو ہوا روشن ستارا
سراجؔ اس شمع رو نے ان دنوں میں
لیا ہے سب پتنگوں کا اجارا
غزل
کہاں ہے گل بدن موہن پیارا
سراج اورنگ آبادی