کہا میں کہاں ہو تم
جواب آیا جہاں ہو تم
مرے جیون سے ظاہر ہو
مرے غم میں نہاں ہو تم
مری تو ساری دنیا ہو
مرا سارا جہاں ہو تم
مری سوچوں کے محور ہو
مرا زور بیاں ہو تم
میں تو لفظ محبت ہوں
مگر میری زباں ہو تم
غزل
کہا میں کہاں ہو تم
فرحت عباس شاہ
غزل
فرحت عباس شاہ
کہا میں کہاں ہو تم
جواب آیا جہاں ہو تم
مرے جیون سے ظاہر ہو
مرے غم میں نہاں ہو تم
مری تو ساری دنیا ہو
مرا سارا جہاں ہو تم
مری سوچوں کے محور ہو
مرا زور بیاں ہو تم
میں تو لفظ محبت ہوں
مگر میری زباں ہو تم