کہا مانو محبت میں ضرر ہے
طبیعت کو سنبھالو دل کدھر ہے
خدا جانے کہا غیروں سے کیا آج
نہ وہ دل ہے نہ وہ ان کی نظر ہے
عجب منزل پہ مجھ کو عشق لایا
نہ رستا ہے نہ کوئی راہ بر ہے
وہ کاہے کو یہاں آئیں گے اے دل
یوں ہی کہتے ہیں سب جھوٹی خبر ہے
نہ آؤ اس طرف اے حضرت عشق
چلے جاؤ غریبوں کا یہ گھر ہے
غزل
کہا مانو محبت میں ضرر ہے
لالہ مادھو رام جوہر