کب کرے قصد یار آون کا
دل ویران کے بساون کا
رام معشوق اگر ہووے عاشق
توڑ دے سر رقیب راون کا
جھاڑ مت جاں تجھے خدا کی سوں
دل مرا ہے غبار دامن کا
جب پھڑکتا ہے بیجلی جیوں دل
جھڑ لگاتی ہے نین ساون کا
بید مجنوں کہو گے یکروؔ کوں
خوب لیلیٰ ستی ہے بامن کا
غزل
کب کرے قصد یار آون کا
عبدالوہاب یکروؔ