EN हिंदी
کام یہی ہے شام سویرے | شیح شیری
kaam yahi hai sham sawere

غزل

کام یہی ہے شام سویرے

کیف بھوپالی

;

کام یہی ہے شام سویرے
تیری گلی کے سو سو پھیرے

سامنے وہ ہیں زلف بکھیرے
کتنے حسیں ہیں آج اندھیرے

ہم تو ہیں تیرے پوجنے والے
پاؤں نہ پڑوا تیرے میرے

دل کو چرایا خیر چرایا
آنکھ چرا کر جا نہ لٹیرے