کام یہی ہے شام سویرے
تیری گلی کے سو سو پھیرے
سامنے وہ ہیں زلف بکھیرے
کتنے حسیں ہیں آج اندھیرے
ہم تو ہیں تیرے پوجنے والے
پاؤں نہ پڑوا تیرے میرے
دل کو چرایا خیر چرایا
آنکھ چرا کر جا نہ لٹیرے
غزل
کام یہی ہے شام سویرے
کیف بھوپالی
غزل
کیف بھوپالی
کام یہی ہے شام سویرے
تیری گلی کے سو سو پھیرے
سامنے وہ ہیں زلف بکھیرے
کتنے حسیں ہیں آج اندھیرے
ہم تو ہیں تیرے پوجنے والے
پاؤں نہ پڑوا تیرے میرے
دل کو چرایا خیر چرایا
آنکھ چرا کر جا نہ لٹیرے