EN हिंदी
کافر ہوا ہوں رشتۂ زنار کی قسم | شیح شیری
kafir hua hun rishta-e-zunnar ki qasam

غزل

کافر ہوا ہوں رشتۂ زنار کی قسم

سراج اورنگ آبادی

;

کافر ہوا ہوں رشتۂ زنار کی قسم
تجھ زلف حلقہ دار کے ہر تار کی قسم

ہرگز مریض ہجر کوں بن وصل نہیں علاج
اس خوش ادا کی نرگس بیمار کی قسم

اس گل بدن کے کاکل پر پیچ کا خیال
زنار مجھ گلے کا ہوا ہار کی قسم

تیرے بھنووں کی یاد نے ٹکڑے کیا ہے دل
ہے ذو الفقار حیدر کرار کی قسم

امیدوار چاہ زنخدان یار ہوں
میں تشنہ لب ہوں شربت دیدار کی قسم

درکار گر حنا ہے مجھ آنکھوں میں رکھ قدم
ہے تجھ کوں میرے دیدۂ خوں بار کی قسم

یکجا ہوئے ہیں بلبل و پروانہ اے سراجؔ
اس شمع رو کے چیرۂ گل نار کی قسم