EN हिंदी
جنوں کی پیروی سے خوش نہیں ہوں | شیح شیری
junun ki pairwi se KHush nahin hun

غزل

جنوں کی پیروی سے خوش نہیں ہوں

وکاس شرما راز

;

جنوں کی پیروی سے خوش نہیں ہوں
تری دیوانگی سے خوش نہیں ہوں

ارادہ تو نہیں ہے خودکشی کا
مگر میں زندگی سے خوش نہیں ہوں

مجھے سورج سے کچھ شکوہ نہیں ہے
میں اپنی روشنی سے خوش نہیں ہوں

میں قطرہ ہوں مجھے اس کی خوشی ہے
پر اس اتھلی ندی سے خوش نہیں ہوں

وہ میری لب کشائی سے خفا ہے
میں اس کی خامشی سے خوش نہیں ہوں

یہ چتکبری سحر حاصل نہیں ہے
میں اس جھوٹی خوشی سے خوش نہیں ہوں