جنوں کی پیروی سے خوش نہیں ہوں
تری دیوانگی سے خوش نہیں ہوں
ارادہ تو نہیں ہے خودکشی کا
مگر میں زندگی سے خوش نہیں ہوں
مجھے سورج سے کچھ شکوہ نہیں ہے
میں اپنی روشنی سے خوش نہیں ہوں
میں قطرہ ہوں مجھے اس کی خوشی ہے
پر اس اتھلی ندی سے خوش نہیں ہوں
وہ میری لب کشائی سے خفا ہے
میں اس کی خامشی سے خوش نہیں ہوں
یہ چتکبری سحر حاصل نہیں ہے
میں اس جھوٹی خوشی سے خوش نہیں ہوں

غزل
جنوں کی پیروی سے خوش نہیں ہوں
وکاس شرما راز