EN हिंदी
جنون عشق سر بیدار بھی ہے | شیح شیری
junun-e-ishq-e-sar bedar bhi hai

غزل

جنون عشق سر بیدار بھی ہے

ضیا الدین احمد شکیب

;

جنون عشق سر بیدار بھی ہے
غرور بادۂ سرشار بھی ہے

خیال طرہ شب رنگ مجھ کو
کبھی اک سایۂ دیوار بھی ہے

مجھے تسلیم یہ گردوں رکابی
بلندی اک فراز دار بھی ہے

یہ عصر نو کا شوق چارہ سازی
پئے درماں غم بیمار بھی ہے

تمیز خار و گل دستور گلچیں
نگاہ باغباں میں خار بھی ہے

چمن میں کھل گئیں نرگس کی آنکھیں
بیان خواب میں جھنکار بھی ہے