جنوب و مشرق و مغرب ترے شمال ترا
میں کیا کروں مرے چاروں طرف ہے جال ترا
جہان سنگ صفت سے یہ کیسی امیدیں
کرے گا کون یہاں آئنے ملال ترا
یہ لوگ جانے کدھر سے جواب لے آئے
چھپایا خود سے بھی میں نے ہر اک سوال ترا
غزل
جنوب و مشرق و مغرب ترے شمال ترا
شمشیر حیدر