جو اس آنکھ سے نکلا ہوگا
آنسو میرے جیسا ہوگا
اس کی یاد میں کھو کر خود کو
ریزہ ریزہ چنتا ہوگا
دل کے تہہ خانے میں کوئی
سیڑھی سیڑھی اترا ہوگا
شام ڈھلے اک ہوک سنی ہے
یاد کا پنچھی لوٹا ہوگا
دل کی اجڑی کھیتی میں بھی
خواب سہانے بوتا ہوگا
آؤ میخانے میں ڈھونڈیں
کوئی تو ہم جیسا ہوگا

غزل
جو اس آنکھ سے نکلا ہوگا
نعیم ضرار احمد