جو تم سے پہلے آئے تھے ان کی کارستانی دیکھو
گاؤں سے نکلے ہو تو اب شہروں کی ویرانی دیکھو
سوتے میں مرنے کا موقع مل جاتا ہے سب لوگوں کو
پھر بھی زندہ اٹھ جاتے ہیں لوگوں کی نادانی دیکھو
روکو گے تو پھٹ جاؤں گا یارو تم بس اتنا کرنا
کچھ مت کہنا مجھ سے جب میری آنکھوں میں پانی دیکھو
ساتوں عالم سر کرنے کے بعد اک دن کی چھٹی لے کر
گھر میں چڑیوں کے گانے پر بچوں کی حیرانی دیکھو
اتنے فرعونوں کو مارو گے تو کیا تم بچ جاؤ گے
موسیٰ جی یہ غصہ چھوڑو اور اپنی آسانی دیکھو
غزل
جو تم سے پہلے آئے تھے ان کی کارستانی دیکھو
شجاع خاور