EN हिंदी
جو مرے دل میں آہ ہو کے رہی | شیح شیری
jo mere dil mein aah ho ke rahi

غزل

جو مرے دل میں آہ ہو کے رہی

حبیب اشعر دہلوی

;

جو مرے دل میں آہ ہو کے رہی
وہ نظر بے پناہ ہو کے رہی

میں ہوں اور تہمت زبونیٔ دل
بے گناہی گناہ ہو کے رہی

خلش دل پہ کچھ بھروسا تھا
وہ بھی تیری نگاہ ہو کے رہی

دل کی عشرت پسندیاں توبہ
ہر تمنا گناہ ہو کے رہی