EN हिंदी
جو ہم سے تو ملا کرے گا | شیح شیری
jo humse tu mila karega

غزل

جو ہم سے تو ملا کرے گا

میر سوز

;

جو ہم سے تو ملا کرے گا
بندہ تجھ کو دعا کرے گا

بوسہ تو دے کبھو مری جان
مولا ترا بھلا کرے گا

ہم تم بیٹھیں گے پاس مل کر
وہ دن بھی کبھو خدا کرے گا

دل تیرے کام کا نہیں تو
بندہ پھر لے کے کیا کرے گا

پچھتائے گا مل کے سوزؔ سے ہاں
ہم کہتے ہیں برا کرے گا

ہے شوخ مزاج سوزؔ واللہ
چھیڑے گا اسے برا کرے گا