جو ہم سے تو ملا کرے گا
بندہ تجھ کو دعا کرے گا
بوسہ تو دے کبھو مری جان
مولا ترا بھلا کرے گا
ہم تم بیٹھیں گے پاس مل کر
وہ دن بھی کبھو خدا کرے گا
دل تیرے کام کا نہیں تو
بندہ پھر لے کے کیا کرے گا
پچھتائے گا مل کے سوزؔ سے ہاں
ہم کہتے ہیں برا کرے گا
ہے شوخ مزاج سوزؔ واللہ
چھیڑے گا اسے برا کرے گا
غزل
جو ہم سے تو ملا کرے گا
میر سوز