EN हिंदी
جو دل میں ہے وہی باہر دکھائی دیتا ہے | شیح شیری
jo dil mein hai wahi bahar dikhai deta hai

غزل

جو دل میں ہے وہی باہر دکھائی دیتا ہے

آفتاب شمسی

;

جو دل میں ہے وہی باہر دکھائی دیتا ہے
اب آر پار یہ پتھر دکھائی دیتا ہے

جو اپنے آپ سے لڑنے کو بڑھتا ہے آگے
لہو میں اپنے وہی تر دکھائی دیتا ہے

تمام خلق کو پتھر بنا گیا کوئی
مجھے یہ خواب اب اکثر دکھائی دیتا ہے

زمین ساتھ مرا چھوڑتی ہے جب تو فلک
جھکا ہو مرے سر پر دکھائی دیتا ہے