جو درد جگر میں کمی ہو تو جانوں
قیامت اگر ملتوی ہو تو جانوں
مقدر نہ میرا بگڑ کر بنے گا
کسی کی بھی بگڑی بنی ہو تو جانوں
مجھے تیری فرقت میں جو بے کلی ہے
تجھے بھی وہی بے کلی ہو تو جانوں
شب غم میں کل میں نے تارے گنے ہیں
ذرا آنکھ میری لگی ہو تو جانوں
رقیبوں کی ہر بات کرتے ہو پوری
مرے ساتھ میں منصفی ہو تو جانوں
پس مرگ نادرؔ وہ آئے بھی تو کیا
عنایت اگر جیتے جی ہو تو جانوں

غزل
جو درد جگر میں کمی ہو تو جانوں
نادر شاہجہاں پوری