EN हिंदी
جسم تازہ گلاب کی صورت | شیح شیری
jism taza gulab ki surat

غزل

جسم تازہ گلاب کی صورت

ذاکر خان ذاکر

;

جسم تازہ گلاب کی صورت
زندگی اک نصاب کی صورت

نقش ہیں اب ورق ورق دل پر
چند یادیں کتاب کی صورت

وہ مرے پاس ہے نہیں بھی ہے
اک حقیقت سراب کی صورت

درد اس سے بیاں کروں کیسے
جیسے ماہی بے آب کی صورت

میکدے میں اگر نہیں کچھ تو
زہر دے دے شراب کی صورت

حسن جاناں کا حال کچھ یوں ہے
چاند ڈھلتے شباب کی صورت

گر وہ پوچھیں گے حال دل ذاکرؔ
کچھ نہیں ہے جواب کی صورت