EN हिंदी
جس کا درد بٹاؤ گے | شیح شیری
jis ka dard baTaogo

غزل

جس کا درد بٹاؤ گے

محسنؔ بھوپالی

;

جس کا درد بٹاؤ گے
اس سے رنج اٹھاؤ گے

سب کو دوست بناؤ گے
سب کو دشمن پاؤ گے

دیوانے کو مت سمجھاؤ!
دیوانے کہلاؤ گے

دور نہ جاؤ نظروں سے
دنیا میں کھو جاؤ گے

محفل محفل چھپتے ہو
خلوت خلوت پاؤ گے

تن آسانی کہتی ہے
مشکل میں پڑ جاؤ گے

محسنؔ جو سمجھاتے ہو
خود کو بھی سمجھاؤ گے