جیون کی بگیا سے ہم کو کیا سندر سوغات ملی
پھولوں کا سہرا باندھا تو شعلوں کی بارات ملی
چاند بھٹکتا دیکھا سب نے میرے شہر کی گلیوں میں
تنہائی کا بھیس بدل کر یاد تری جس رات ملی
ہم بھی کتنے خوش قسمت ہیں ہمیں تمہارے آنگن سے
سورج کی خیرات ملی تو کالی رات بھی ساتھ ملی
اس کو کوئی کھیل کہیں یا قسمت کا اندھیر کہیں
جس نے ساری دنیا جیتی اس کو پیار میں مات ملی
راہے تیرے شعروں میں ہے لمس کنوارے جسموں کا
پت جھڑ میں بھی تجھ کو کچی کلیوں کی سوغات ملی
غزل
جیون کی بگیا سے ہم کو کیا سندر سوغات ملی
سوہن راہی