جیون بھر کی آس ہے تو
جینے کا احساس ہے تو
تن سے ہے تو دور مگر
من کے پھر بھی پاس ہے تو
شاید تو ہے ایک سراب
لیکن میری پیاس ہے تو
تجھ ہی سے ہو جیسے بقاء
ایسا اک احساس ہے تو
بزم ہو یا تنہائی ہو
ہر جا دل کو راس ہے تو

غزل
جیون بھر کی آس ہے تو
عتیق الرحمٰن صفی