EN हिंदी
جیون بھر کی آس ہے تو | شیح شیری
jiwan-bhar ki aas hai tu

غزل

جیون بھر کی آس ہے تو

عتیق الرحمٰن صفی

;

جیون بھر کی آس ہے تو
جینے کا احساس ہے تو

تن سے ہے تو دور مگر
من کے پھر بھی پاس ہے تو

شاید تو ہے ایک سراب
لیکن میری پیاس ہے تو

تجھ ہی سے ہو جیسے بقاء
ایسا اک احساس ہے تو

بزم ہو یا تنہائی ہو
ہر جا دل کو راس ہے تو