EN हिंदी
جینا مشکل ہے کہ آسان ذرا دیکھ تو لو | شیح شیری
jina mushkil hai ki aasan zara dekh to lo

غزل

جینا مشکل ہے کہ آسان ذرا دیکھ تو لو

جاوید اختر

;

جینا مشکل ہے کہ آسان ذرا دیکھ تو لو
لوگ لگتے ہیں پریشان ذرا دیکھ تو لو

پھر مقرر کوئی سرگرم سر منبر ہے
کس کے ہے قتل کا سامان ذرا دیکھ تو لو

یہ نیا شہر تو ہے خوب بسایا تم نے
کیوں پرانا ہوا ویران ذرا دیکھ تو لو

ان چراغوں کے تلے ایسے اندھیرے کیوں ہے
تم بھی رہ جاؤ گے حیران ذرا دیکھ تو لو

تم یہ کہتے ہو کہ میں غیر ہوں پھر بھی شاید
نکل آئے کوئی پہچان ذرا دیکھ تو لو

یہ ستائش کی تمنا یہ صلے کی پرواہ
کہاں لائے ہیں یہ ارمان ذرا دیکھ تو لو