جینا عذاب کیوں ہے یہ کیا ہو گیا مجھے
کس شخص کی لگی ہے بھلا بد دعا مجھے
میں اپنے آپ سے تو لڑا ہوں تمام عمر
اے آسمان تو بھی کبھی آزما مجھے
نکلے تھے دونوں بھیس بدل کے تو کیا عجب
میں ڈھونڈتا خدا کو پھرا اور خدا مجھے
پوچھیں گے مجھ کو گاؤں کے سب لوگ ایک دن
میں اک پرانا پیڑ ہوں تو مت گرا مجھے
اس گھر کے کونے کونے میں یادوں کے بھوت ہیں
الماریاں نہ کھول بہت مت ڈرا مجھے
غزل
جینا عذاب کیوں ہے یہ کیا ہو گیا مجھے
سلمان اختر