EN हिंदी
جینا عذاب کیوں ہے یہ کیا ہو گیا مجھے | شیح شیری
jina azab kyun hai ye kya ho gaya mujhe

غزل

جینا عذاب کیوں ہے یہ کیا ہو گیا مجھے

سلمان اختر

;

جینا عذاب کیوں ہے یہ کیا ہو گیا مجھے
کس شخص کی لگی ہے بھلا بد دعا مجھے

میں اپنے آپ سے تو لڑا ہوں تمام عمر
اے آسمان تو بھی کبھی آزما مجھے

نکلے تھے دونوں بھیس بدل کے تو کیا عجب
میں ڈھونڈتا خدا کو پھرا اور خدا مجھے

پوچھیں گے مجھ کو گاؤں کے سب لوگ ایک دن
میں اک پرانا پیڑ ہوں تو مت گرا مجھے

اس گھر کے کونے کونے میں یادوں کے بھوت ہیں
الماریاں نہ کھول بہت مت ڈرا مجھے