جدھر دیکھیے ہے قیامت کی دنیا
مصیبت ہے گویا محبت کی دنیا
ترے حسن کی نور افشانیوں سے
ہے معمور ہر دم محبت کی دنیا
دل مضطرب ایسا ممکن کہاں ہے
مسرت دکھائے محبت کی دنیا
کبھی حسرتوں سے کبھی آفتوں سے
ہے آباد ہر دم محبت کی دنیا
نہ جا فیضؔ دنیا کی رنگینیوں پر
سراسر ہے دھوکہ محبت کی دنیا

غزل
جدھر دیکھیے ہے قیامت کی دنیا
محمد فیض اللہ فیض