EN हिंदी
جدھر دیکھیے ہے قیامت کی دنیا | شیح شیری
jidhar dekhiye hai qayamat ki duniya

غزل

جدھر دیکھیے ہے قیامت کی دنیا

محمد فیض اللہ فیض

;

جدھر دیکھیے ہے قیامت کی دنیا
مصیبت ہے گویا محبت کی دنیا

ترے حسن کی نور افشانیوں سے
ہے معمور ہر دم محبت کی دنیا

دل مضطرب ایسا ممکن کہاں ہے
مسرت دکھائے محبت کی دنیا

کبھی حسرتوں سے کبھی آفتوں سے
ہے آباد ہر دم محبت کی دنیا

نہ جا فیضؔ دنیا کی رنگینیوں پر
سراسر ہے دھوکہ محبت کی دنیا