جھلسے بدن نہ سلگیں آنکھیں ایسے ہیں دن رات مرے
کاش کبھی تم آ جاؤ بدلے ہیں حالات مرے
میں کیا جانوں کس منزل کی کن راہوں کی کھوج میں ہوں
میرا ٹھور ٹھکانا غم ہے کوئی نہ آئے ساتھ مرے
تم رسونتی نرم لجیلی تازہ کونپل سبز کلی
میں پت جھڑ کا مارا پیپل سوکھ چلے ہیں پات مرے
تم کیا جانو میرا جینا جیتے جی مر جانا ہے
پاپ سے دل کو لاکھ بچا لوں پھنس جاتے ہیں ہاتھ مرے

غزل
جھلسے بدن نہ سلگیں آنکھیں ایسے ہیں دن رات مرے
حسن کمال