EN हिंदी
جب وہ ہنس ہنس کے بات کرتے ہیں | شیح شیری
jab wo hans hans ke baat karte hain

غزل

جب وہ ہنس ہنس کے بات کرتے ہیں

مہیش چندر نقش

;

جب وہ ہنس ہنس کے بات کرتے ہیں
دل کو کیا کیا گماں گزرتے ہیں

یہ محبت کی رہ گزر ہے یہاں
لوگ بچ بچ کے پاؤں دھرتے ہیں

حسن ہوتا ہے عشق کی تصویر
ایسے لمحے بھی کچھ گزرتے ہیں

عرق آلود چہرۂ رنگیں
جیسے شبنم سے گل نکھرتے ہیں

بعد ہستی مسافران عدم
کون جانے کہاں ٹھہرتے ہیں