EN हिंदी
جب صبح کا منظر ہوتا ہے یا چاندنی راتیں ہوتی ہیں | شیح شیری
jab subh ka manzar hota hai ya chandni-raaten hoti hain

غزل

جب صبح کا منظر ہوتا ہے یا چاندنی راتیں ہوتی ہیں

شمیم جے پوری

;

جب صبح کا منظر ہوتا ہے یا چاندنی راتیں ہوتی ہیں
اس وقت تصور میں ان سے کچھ اور ہی باتیں ہوتی ہیں

جب دل سے دل مل جاتا ہے وہ دور محبت آہ نہ پوچھ
کچھ اور ہی دن ہو جاتے ہیں کچھ اور ہی راتیں ہوتی ہیں

طوفان کی موجوں میں گھر کر پہونچا بھی ہے کوئی ساحل تک
سب یاس کے عالم میں دل کو سمجھانے کی باتیں ہوتی ہیں

کیوں یاد شمیمؔ آ جاتے ہیں وہ اپنی محبت کے لمحے
جب عشق کے قصے سنتا ہوں جب حسن کی باتیں ہوتی ہیں