EN हिंदी
جب سوز دعا میں ڈھلتا ہے | شیح شیری
jab soz dua mein Dhalta hai

غزل

جب سوز دعا میں ڈھلتا ہے

شیر افضل جعفری

;

جب سوز دعا میں ڈھلتا ہے
ہونٹوں پہ دیپک جلتا ہے

مسجد کی زمیں پہ سرو دعا
آہوں کی لو میں پھلتا ہے

اک سجدہ دل کے ماتھے پر
ہر پچھلی رات مچلتا ہے

پلکوں پہ لرزتے اشکوں سے
درویش کا روپ اجلتا ہے

غصے کو پی کے رند رضا
نشے میں پھول اگلتا ہے

خواہش کے خوں کی برکھا سے
کردار کا بوٹا پلتا ہے

اللہ سے آنکھ لڑانے پہ
شیطاں کو انساں کھلتا ہے