EN हिंदी
جب سحر چپ ہو ہنسا لو ہم کو | شیح شیری
jab sahar chup ho hansa lo hum ko

غزل

جب سحر چپ ہو ہنسا لو ہم کو

بشیر بدر

;

جب سحر چپ ہو ہنسا لو ہم کو
جب اندھیرا ہو جلا لو ہم کو

ہم حقیقت ہیں نظر آتے ہیں
داستانوں میں چھپا لو ہم کو

خون کا کام رواں رہنا ہے
جس جگہ چاہو بہا لو ہم کو

دن نہ پا جائے کہیں شب کا راز
صبح سے پہلے اٹھا لو ہم کو

ہم زمانے کے ستائے ہیں بہت
اپنے سینے سے لگا لو ہم کو

وقت کے ہونٹ ہمیں چھو لیں گے
ان کہے بول ہیں گا لو ہم کو