جب مرا مہر جلوہ گر ہوگا
دوپہر ہوگا جو پہر ہوگا
تم نہیں کرتے قتل تو نہ کرو
زہر میں بھی تو کچھ اثر ہوگا
او رقیبوں کی رونق محفل
اس طرف بھی کبھی گزر ہوگا
حضرت دل مزاج کیسا ہے
پھر بھی اس کوچہ میں گزر ہوگا
کس کو مطلب ہے بے کسوں سے حسنؔ
کون میرا پیام بر ہوگا
غزل
جب مرا مہر جلوہ گر ہوگا
حسن بریلوی