EN हिंदी
جب مرا مہر جلوہ گر ہوگا | شیح شیری
jab mera mahr jalwa-gar hoga

غزل

جب مرا مہر جلوہ گر ہوگا

حسن بریلوی

;

جب مرا مہر جلوہ گر ہوگا
دوپہر ہوگا جو پہر ہوگا

تم نہیں کرتے قتل تو نہ کرو
زہر میں بھی تو کچھ اثر ہوگا

او رقیبوں کی رونق محفل
اس طرف بھی کبھی گزر ہوگا

حضرت دل مزاج کیسا ہے
پھر بھی اس کوچہ میں گزر ہوگا

کس کو مطلب ہے بے کسوں سے حسنؔ
کون میرا پیام بر ہوگا