جب کبھی تم میری جانب آؤ گے
مجھ کو اپنا منتظر ہی پاؤ گے
دیکھنا کیسے پگھلتے جاؤ گے
جب مری آغوش میں تم آؤ گے
گیسوئے پیچاں میں مجھ کو باندھ کر
تم بھی اب بچ کر کہاں تک جاؤ گے
حشر کے دن کی تو چھوڑو حشر پر
عمر بھر یہ خوف کیوں کر کھاؤ گے
وقت عازمؔ جا کے پھر آتا نہیں
وقت کو واپس کہاں سے لاؤ گے
غزل
جب کبھی تم میری جانب آؤ گے
عازم کوہلی