جب آنکھ بند ہوگی دیدار دیکھ لیں گے
کب تک چھپوگے ہم سے اے یار دیکھ لیں گے
کھڑکی قفس کی چاہے صیاد بند کر دے
ہم روزن قفس سے گلزار دیکھ لیں گے
واعظ نہ میکدے میں شیخی بگھار آ کر
ساقی الگ رہے گا مے خوار دیکھ لیں گے
کوچے میں ان بتوں کے اے قدرؔ پھر پھرا کر
ہم قدرت خدا کے اسرار دیکھ لیں گے
غزل
جب آنکھ بند ہوگی دیدار دیکھ لیں گے
قدر بلگرامی