EN हिंदी
جب آنکھ بند ہوگی دیدار دیکھ لیں گے | شیح شیری
jab aankh band hogi didar dekh lenge

غزل

جب آنکھ بند ہوگی دیدار دیکھ لیں گے

قدر بلگرامی

;

جب آنکھ بند ہوگی دیدار دیکھ لیں گے
کب تک چھپوگے ہم سے اے یار دیکھ لیں گے

کھڑکی قفس کی چاہے صیاد بند کر دے
ہم روزن قفس سے گلزار دیکھ لیں گے

واعظ نہ میکدے میں شیخی بگھار آ کر
ساقی الگ رہے گا مے خوار دیکھ لیں گے

کوچے میں ان بتوں کے اے قدرؔ پھر پھرا کر
ہم قدرت خدا کے اسرار دیکھ لیں گے