جانے کیا تعزیر لگی ہے
ہونٹوں پر زنجیر لگی ہے
مہکی ہے دیوار کہ اس پر
ساجن کی تصویر لگی ہے
ہر پل ہنسنے والی لڑکی
آج مجھے دلگیر لگی ہے
آنکھوں میں اس کے پرتو ہیں
دل میں جو تصویر لگی ہے
پڑھنے والو تم یہ بتاؤ
کیسی یہ تحریر لگی ہے

غزل
جانے کیا تعزیر لگی ہے
نعمان فاروق