EN हिंदी
جان آنکھوں میں رہی جی سے گزرنے نہ دیا | شیح شیری
jaan aankhon mein rahi ji se guzarne na diya

غزل

جان آنکھوں میں رہی جی سے گزرنے نہ دیا

شیخ عبداللطیف تپش

;

جان آنکھوں میں رہی جی سے گزرنے نہ دیا
اچھی دیدار کی حسرت تھی کہ مرنے نہ دیا

مدتوں کشمکش یاس و تمنا میں رہے
غم نے جینے نہ دیا شوق نے مرنے نہ دیا

نا خدا نے مجھے دلدل میں پھنسائے رکھا
ڈوب مرنے نہ دیا پار اترنے نہ دیا