جان آنکھوں میں رہی جی سے گزرنے نہ دیا
اچھی دیدار کی حسرت تھی کہ مرنے نہ دیا
مدتوں کشمکش یاس و تمنا میں رہے
غم نے جینے نہ دیا شوق نے مرنے نہ دیا
نا خدا نے مجھے دلدل میں پھنسائے رکھا
ڈوب مرنے نہ دیا پار اترنے نہ دیا

غزل
جان آنکھوں میں رہی جی سے گزرنے نہ دیا
شیخ عبداللطیف تپش