جادو ٹونا جانتا ہے
غائب ہونا جانتا ہے
دوست ہے وہ گہرا لیکن
دشمن ہونا جانتا ہے
تیری آہٹ کو اس گھر کا
کونا کونا جانتا ہے
رشتوں کی ترپائی کرنا
سینا پرونا جانتا ہے
بچوں کو وہ ہیرے موتی
چاندی سونا جانتا ہے
پاپ نہیں ہے جس کے دل میں
چین سے سونا جانتا ہے
اپنے مطلب کی خاطر وہ
سب کچھ ہونا جانتا ہے
ہنسنا آ جاتا ہے اس کو
جو بھی رونا جانتا ہے
غزل
جادو ٹونا جانتا ہے
حبیب کیفی