عشق سے دل کو اوبا دیکھا
جسم کا جب سے سودا دیکھا
بھوکا ہم نے راجہ دیکھا
ساگر کو بھی پیاسا دیکھا
دنیا دیکھی کب بچوں نے
سی سی پلس پلس جاوا دیکھا
امیدیں ماں باپ کی دیکھیں
بچوں کا جب بستہ دیکھا
شاہی پتھ کا لالچ مت کر
سچا رستہ کچا دیکھا
بدل کے دیکھا ہم نے پھر بھی
راجہ لیکن بہرا دیکھا
تو پیارا ہے کیوں کہ میں نے
تجھ میں اپنا سایا دیکھا
بات اگر چبھ جائے آتشؔ
وار اس کا پھر گہرا دیکھا
غزل
عشق سے دل کو اوبا دیکھا
آتش اندوری