EN हिंदी
عشق میں پاس جاں نہیں ہے درست | شیح شیری
ishq mein pas-e-jaan nahin hai durust

غزل

عشق میں پاس جاں نہیں ہے درست

شیخ ظہور الدین حاتم

;

عشق میں پاس جاں نہیں ہے درست
اس سخن میں گماں نہیں ہے درست

کسو مشرب میں اور مذہب میں
ظلم اے مہرباں نہیں ہے درست

ڈر نہ دشمن کوں کڑکڑانے میں
بانگ مرغی کے یاں نہیں ہے درست

کئی دیوان کہہ چکا حاتمؔ
اب تلک پر زباں نہیں ہے درست