عشق کی جنت دار کے پیچھے
جیت بھی ہے اس ہار کے پیچھے
پتھر تانے لوگ کھڑے ہیں
زنداں کی دیوار کے پیچھے
دھیمی دھیمی آہیں بھی ہیں
پائل کی جھنکار کے پیچھے
گلچیں باغ کو لوٹ رہا ہے
پھولوں کے اک ہار کے پیچھے
سونی سونی ویراں گلیاں
ہر چلتے بازار کے پیچھے
دل بھی کتنا سودائی ہے
بھاگے ہے افکار کے پیچھے

غزل
عشق کی جنت دار کے پیچھے
محمد نبی خاں جمال سویدا