EN हिंदी
عشق کرو تو یہ بھی سوچو عرض سوال سے پہلے | شیح شیری
ishq karo to ye bhi socho arz-e-sawal se pahle

غزل

عشق کرو تو یہ بھی سوچو عرض سوال سے پہلے

نوشی گیلانی

;

عشق کرو تو یہ بھی سوچو عرض سوال سے پہلے
ہجر کی پوری رات آتی ہے صبح وصال سے پہلے

دل کا کیا ہے دل نے کتنے منظر دیکھے لیکن
آنکھیں پاگل ہو جاتی ہیں ایک خیال سے پہلے

کس نے ریت اڑائی شب میں آنکھیں کھول کے رکھیں
کوئی مثال تو ہونا اس کی مثال سے پہلے

کار محبت ایک سفر ہے اس میں آ جاتا ہے
ایک زوال آثار سا رستہ باب کمال سے پہلے

عشق میں ریشم جیسے وعدوں اور خوابوں کا رستہ
جتنا ممکن ہو طے کر لیں گرد ملال سے پہلے