عشق جو ناگہاں نہیں ہوتا
وہ کبھی جاوداں نہیں ہوتا
عشق رکھتا ہے جس جگہ دل کو
میں بھی اکثر وہاں نہیں ہوتا
مجھ پہ ہوتے ہیں مہرباں جب وہ
خود پر اپنا گماں نہیں ہوتا
عشق ہوتا ہے دل کا اک عالم
اور دل کا بیاں نہیں ہوتا
میں نے دیکھا ہے ان کی محفل میں
کچھ زمان و مکاں نہیں ہوتا
عشق ہوتا ہے دل بہ دل محسوس
یہ فسانہ بیاں نہیں ہوتا
غزل
عشق جو ناگہاں نہیں ہوتا
بسمل سعیدی