اس زمانے میں ایسے بہت ہے
جن کے چہرے پہ چہرے بہت ہیں
ہم سے آداب جینے کے سیکھو
ہم بزرگوں میں بیٹھے بہت ہیں
نوجوانوں کی مجبوریاں ہیں
سوچتے کم سمجھتے بہت ہیں

غزل
اس زمانے میں ایسے بہت ہے (ردیف .. ن)
حنا تیموری
غزل
حنا تیموری
اس زمانے میں ایسے بہت ہے
جن کے چہرے پہ چہرے بہت ہیں
ہم سے آداب جینے کے سیکھو
ہم بزرگوں میں بیٹھے بہت ہیں
نوجوانوں کی مجبوریاں ہیں
سوچتے کم سمجھتے بہت ہیں