EN हिंदी
اس طرح محبت میں دل پہ حکمرانی ہے | شیح شیری
is tarah mohabbat mein dil pe hukmarani hai

غزل

اس طرح محبت میں دل پہ حکمرانی ہے

کیف بھوپالی

;

اس طرح محبت میں دل پہ حکمرانی ہے
دل نہیں مرا گویا ان کی راجدھانی ہے

گھاس کے گھروندے سے زور آزمائی کیا
آندھیاں بھی پگلی ہیں برق بھی دوانی ہے

شاید ان کے دامن نے پونچھ دیں مری آنکھیں
آج میرے اشکوں کا رنگ زعفرانی ہے

پوچھتے ہو کیا بابا کیا ہوا دل زندہ
وہ مرا دل زندہ آج آنجہانی ہے

کیفؔ تجھ کو دنیا نے کیا سے کیا بنا ڈالا
یار اب ترے منہ پر رنگ ہے نہ پانی ہے