اس سے پہلے نظر نہیں آیا
اس طرح چاند کا یہ ہالا مجھے
آدمی کس کمال کا ہوگا
جس نے تصویر سے نکالا مجھے
میں تجھے آنکھ بھر کے دیکھ سکوں
اتنا کافی ہے بس اجالا مجھے
اس نے منظر بدل دیا یکسر
چاہیے تھا ذرا سنبھالا مجھے
اور کچھ یوں ہوا کہ بچوں نے
چھینا جھپٹی میں توڑ ڈالا مجھے
یاد ہیں آج بھی رساؔ وہ ہاتھ
اور روٹی کا وہ نوالہ مجھے
غزل
اس سے پہلے نظر نہیں آیا (ردیف .. ے)
رسا چغتائی