EN हिंदी
اس بہانے کے بعد کیسا عشق | شیح شیری
is bahane ke baad kaisa ishq

غزل

اس بہانے کے بعد کیسا عشق

وقار سحر

;

اس بہانے کے بعد کیسا عشق
بھول جانے کے بعد کیسا عشق

یعنی تم مجھ کو آزماؤ گے
آزمانے کے بعد کیسا عشق

ضبط تو اصل ہے محبت کی
غم جتانے کے بعد کیسا عشق

یہ ترا وہم ہے فقط اک وہم
تیرے جانے کے بعد کیسا عشق

اک کمی کا کسک کا نام ہے یہ
عشق پانے کے بعد کیسا عشق