اس بہانے کے بعد کیسا عشق
بھول جانے کے بعد کیسا عشق
یعنی تم مجھ کو آزماؤ گے
آزمانے کے بعد کیسا عشق
ضبط تو اصل ہے محبت کی
غم جتانے کے بعد کیسا عشق
یہ ترا وہم ہے فقط اک وہم
تیرے جانے کے بعد کیسا عشق
اک کمی کا کسک کا نام ہے یہ
عشق پانے کے بعد کیسا عشق
غزل
اس بہانے کے بعد کیسا عشق
وقار سحر