EN हिंदी
انتہا ہونے سے پہلے سوچ لے | شیح شیری
intiha hone se pahle soch le

غزل

انتہا ہونے سے پہلے سوچ لے

اسناتھ کنول

;

انتہا ہونے سے پہلے سوچ لے
بے وفا ہونے سے پہلے سوچ لے

بندگی مجھ کو تو راس آ جائے گی
تو خدا ہونے سے پہلے سوچ لے

کاسۂ ہمت نہ خالی ہو کبھی
تو گدا ہونے سے پہلے سوچ لے

یہ محبت عمر بھر کا روگ ہے
مبتلا ہونے سے پہلے سوچ لے

بچ رہے کچھ تیرے میرے درمیاں
فاصلہ ہونے سے پہلے سوچ لے

زندگی اک ساز ہے لیکن کنولؔ
بے صدا ہونے سے پہلے سوچ لے