EN हिंदी
انساں کے کتنے روپ ہیں روئے انا سے پوچھ | شیح شیری
insan ke kitne rup hain ru-e-ana se puchh

غزل

انساں کے کتنے روپ ہیں روئے انا سے پوچھ

منوہر لال ہادی

;

انساں کے کتنے روپ ہیں روئے انا سے پوچھ
ساز غرض سے مصلحت خوش نما سے پوچھ

تیرے سفر کی راہ میں کتنے سراب ہیں
میری نگہ سے پوچھ مرے نقش پا سے پوچھ

کتنے ہیں سانپ حجرۂ اخلاص میں نہ گن
میلی ردا سے پوچھ دریدہ قبا سے پوچھ

اک صرف تیرے قصر پہ بجلی گری تھی کیوں
مت پوچھ اس کے عدل سے اپنی خطا سے پوچھ

کیا کیا ملا ہے زندگیٔ بے ثبات سے
کلیوں سے پوچھ غنچۂ رنگیں ادا سے پوچھ

عاصی کی کیا شناخت ہے معصوم کی ہے کیا
یہ بات بارگاہ سزا و جزا سے پوچھ

اتنی کڑی تھی دھوپ ترے راستے میں کیوں
ہادیؔ یہ آج خالق کرب و بلا سے پوچھ