EN हिंदी
اک عمر ساتھ ساتھ مرے زندگی رہی | شیح شیری
ek umar sath sath mere zindagi rahi

غزل

اک عمر ساتھ ساتھ مرے زندگی رہی

خورشید احمد جامی

;

اک عمر ساتھ ساتھ مرے زندگی رہی
لیکن کسی بخیل کی دولت بنی رہی

معیار فن پہ وقت کا جادو نہ چل سکا
دنیا قریب ہو کے بہت دور ہی رہی

مہکی ہوئی سحر سے مرا واسطہ رہا
جلتی ہوئی شبوں سے مری دوستی رہی

تنہائیوں کے دشت میں کچھ پھول سے کھلے
رقصاں شب فراق کوئی چاندنی رہی