عبارتیں چمک رہی ہیں دل میں تیرے پیار کی
دیئے کی لو میں جل رہی ہے رات انتظار کی
بھٹک رہی ہے آسماں میں آرزو کی فاختہ
زمیں پہ زندگی پڑی ہے آگ میں بخار کی
مری وہ منزلیں نہ تھیں جو منزلیں مجھے ملیں
مری نہیں تھی راہ وہ جو میں نے اختیار کی
جھلس گئے نگاہ کے تمام خواب آنچ سے
یے داستان ہے نظر پے روشنی کے وار کی
سلا رہی ہے بیچ راہ میں تھکن ہمیں چراغؔ
جگا رہی ہے جستجو مگر ترے دیار کی
غزل
عبارتیں چمک رہی ہیں دل میں تیرے پیار کی
آیوش چراغ