EN हिंदी
حسن کے راز نہاں شرح بیاں تک پہنچے | شیح شیری
husn ke raaz-e-nihan sharh-e-bayan tak pahunche

غزل

حسن کے راز نہاں شرح بیاں تک پہنچے

محمد دین تاثیر

;

حسن کے راز نہاں شرح بیاں تک پہنچے
آنکھ سے دل میں گئے دل سے زباں تک پہنچے

دل نے آنکھوں سے کہی آنکھوں نے دل سی کہہ دی
بات چل نکلی ہے اب دیکھیں کہاں تک پہنچے

عشق پہلے ہی قدم پر ہے یقیں سے واصل
انتہا عقل کی یہ ہے کہ گماں تک پہنچے

کعبہ و دیر میں تو لوگ ہیں آتے جاتے
وہ نہ لوٹے جو در پیر مغاں تک پہنچے

آنکھ سے آنکھ کہے دل سے ہوں دل کی باتیں
وائے وہ عرض تمنا جو زباں تک پہنچے