EN हिंदी
حسن اس شمع رو کا ہے گل رنگ | شیح شیری
husn is shama-ru ka hai gul-rang

غزل

حسن اس شمع رو کا ہے گل رنگ

داؤد اورنگ آبادی

;

حسن اس شمع رو کا ہے گل رنگ
کیوں نہ بلبل جلے مثال پتنگ

خط شب رنگ اس پری رو کا
دیکھ آیا ہے آرسی پر زنگ

اس کے نازک بدن میں ہوئے نہاں
پہنے گر وو صنم قبائے تنگ

دیکھ مجنوں نے بس کہا مجھ کوں
اس قدر مارتے ہیں طفلاں سنگ

ساقیا جام مے سوں کر سرشار
مجھ کوں درکار نیں ہے نام و ننگ

غیر گردش کے پہنچتا نہیں رزق
شاہد اس پر ہے آسیا کا سنگ

یک قدم راہ دوست ہے داؤدؔ
لیکن افسوس پائے بخت ہے لنگ