EN हिंदी
حسن ہو عشق کا خوگر مجھے رہنے دیتے | شیح شیری
husn ho ishq ka KHugar mujhe rahne dete

غزل

حسن ہو عشق کا خوگر مجھے رہنے دیتے

راشد آذر

;

حسن ہو عشق کا خوگر مجھے رہنے دیتے
تم ہو منظر پس منظر مجھے رہنے دیتے

مجھ سے تہذیب ریا کار کی تزئیں کیوں کی
نا تراشیدہ تھا پتھر مجھے رہنے دیتے

میں نے کب چاہا کہ قید در و دیوار ملے
میں تو آوارہ ہوں بے گھر مجھے رہنے دیتے

وقت و حالات سے خواہش تھی فقط چند ہی روز
قید لمحات سے باہر مجھے رہنے دیتے

میں نے اصنام تراشے تو بگاڑا کیا تھا
تم براہیم تھے آزرؔ مجھے رہنے دیتے