حسن ہی کے دم سے ہیں یہ کہانیاں ساری
عشق ہی سکھاتا ہے خوش بیانیاں ساری
خواب اور خوشبو کو چاہتوں کے جادو کو
قید کر کے دکھلائیں پاسبانیاں ساری
دل کی دھڑکنوں پر ہے انحصار افسانہ
ایک سی نہیں ہوتیں نوجوانیاں ساری
اک تبسم پنہاں اک نگاہ دزدیدہ
اور پھر کہانی تھیں سر گرانیاں ساری
یاد بن کے پہلو میں موسموں کے بستر پر
کروٹیں بدلتی ہیں مہربانیاں ساری
کیا گنائیں اب تم کو ہاں سجا کے رکھی ہیں
ہم نے گوشے گوشے میں وہ نشانیاں ساری
غزل
حسن ہی کے دم سے ہیں یہ کہانیاں ساری
اکبر علی خان عرشی زادہ